![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
خطاء معاف کرنا
خطا معاف کرنا
حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن ایک پکار نے والا پکار کر کہے گا وہ لوگ کہاں ہیں جو لوگوں کی خطائیں معاف کر دیا کرتے تھے۔ وہ اپنے پروردگار کے حضور میں آئیں اور اپنا انعام لے جائیں کیونکہ ہر مسلمان جس کی یہ عادت تھی بہشت میں داخل ہونے کا حقدار ہے۔
(ابوالشیخ فی الشواب عن ابن عباس)
حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا جو آدمی چاہتا ہے کہ قیامت کے دن اس کے درجے بلند ہوں اس کو چاہیے کہ وہ اس آدمی سے درگز کرے جس نے اس پر ظلم کیا ہو اور اس کو دے جس نے اس کو نہ دیا ہو اور اس کے ساتھ رشتہ جوڑے جس نے اس سے رشتہ توڑا ہو اور اس کے ساتھ تحمل کا رویہ اختیار کرے جس نے اس کو برا کہا ہو۔ (ابن عساکر عن ابی ہریرہ)
حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں اپنے خادم ( غلام یا نوکر ) کا قصور کتنی دفعہ معاف کروں؟ آپ ﷺ نے اس کو کوئی جواب نہیں دیا اور خاموش رہے اس نے پھر وہی عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ میں اپنے خادم کو کتنی دفعہ معاف کروں؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر روز ستر بار۔ (جامع ترمذی، معارف الحدیث)